(BY: ZAHEER) ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہےعشق کیجے پھر سمجھئے
(BY: FABEEHA) عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالبؔکہ لگائے نہ لگے اور
(BY: IJAZ) میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہاسب اپنے اپنے چاہنے والوں میں
(BY: MARIA REHMANI) سنورنا ہے میرے خدوخال نے اگر تو آئے بادلوں کی اوٹ میںورنہ
(BY: AFFAN SAHIL) اگر غم بھلانے کا کوئی اور طریقہ ہوتا ساحلتو کیوں ہر کوئی
(BY: PARVEZ) عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے..
(BY: ENSHA) تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگےمیں ایک شام چرا لوں اگر برا
(BY: SAJIDA) ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیںاور ہم بھول گئے ہوں
Poet: Parveen Shakir By: Saady, khi دھیمے سروں میں کوئی مدھر گیت چھیڑئیےٹھہری ہوئی ہواؤں